Saturday, September 30, 2017

کرکٹ میں آج سے ’نیا قانون‘ چلے گا


کرکٹ میں آج سے ’نیا قانون‘ چلے گا

آئی سی سی نے بین الاقوامی کرکٹ کے لیےمتعدد نئے قوانین متعارف کرادیے‘ جن کا اطلاق آج سے ہورہا ہے‘ پاکستان اور سری لنکا کی سیریز نئے قوانین کے تحت کھیلا جانے والا پہلا انٹرنیشنل ایونٹ ہے۔

نئے قوانین پاکستان اور سری لنکا کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقا اوربنگلہ دیش کی سیریز پر نافذ العمل ہوں گے جبکہ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والی ون ڈے سیریز پرانے قوانین کے تحت کھیلا جانے والا آخری ایونٹ ہے۔

آئی سی سی کے نئے قوانین

بلے کے حجم، رن آؤٹ کے نئے قانون اور جھگڑالو کھلاڑیوں کو ریڈ کارڈ دکھا کر میدان سے باہر کرنے سمیت کئی دیگر قوانین کی منظوری دی گئی ہے۔
ہر ٹیم اب چھ متبادل کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل سکے گی‘ اس سے قبل یہ تعداد چار تھی ۔ یعنی اب15 رکنی اسکواڈ کے بجائے 17 رکنی اسکوا ڈ ترتیب دیا جائے گا۔
بلے اور گیند کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے کرکٹ بیٹ کے سائز کی حد بھی مقرر کردی گئی ہے۔ بلے کی چوڑائی اور لمبائی میں تبدیلی نہیں کی گئی تاہم اس کے کناروں کی موٹائی 40 ملی میٹر اور کسی بھی جگہ سے زیادہ سے زیادہ موٹائی کی حد 67 ملی میٹر ہو گی، امپائرز کو بلے کا حجم ماپنے کے لیے خصوصی آلہ دیا جائے گا۔
وکٹ کیپرز اور فیلڈرز کو انجریز سے بچانے کے لیے اسٹمپ کے ساتھ جڑی ہوئی بیلز کے استعمال کی منظوری دی گئی ہے۔ اس طرح کے سسٹم کے استعمال کا فیصلہ میزبان کرکٹ بورڈ کرے گا۔
ٹیسٹ کرکٹ میں اگر وقفے سے 3 منٹ قبل وکٹ گرے گی تو امپائرز کو وقفہ کرنے کا اختیار ہو گا، اس سے قبل یہ دورانیہ 2 منٹ مقرر تھا۔
ٹی ٹونٹی انٹرنیشنلز میں اگر ایک اننگز 10 سے کم اوورز تک محدود ہو تو ہر باؤلر کیلئے کوٹہ کم از کم 2 اوورز ہو گا اور اگر میچ 5 اوورز کا بھی ہوا تو 2 باؤلر دو دو اوورز کروا سکیں گے۔
نئے قوانین کے مطابق باؤنڈری پر کیچ کو بھی قانونی قرار دیا گیا ہے، اب فیلڈرز جو کہ باؤنڈری پر ہوا میں جا کر گیند کو تھام کر دوبارہ اندر پھینکتے ہیں ان کیلئے ضروری ہو گا کہ وہ باؤنڈری کے اندر رہتے ہوئے ہی اسے دوبارہ تھام لیں بصورت دیگر وہ باؤنڈری تصور ہو گی۔
رن آؤٹ قانون میں بھی بنیادی تبدیلی کی گئی ہے، اگر بیٹسمین کا بیٹ ایک بار کریز کو چھو جائے اور اس کے بعد اگر زمین سے نہ بھی چھوئے تو رن آؤٹ نہیں ہو گا۔
اب اپیل واپس لی جاسکے گی اور امپائر میدان چھوڑے ہوئے بلےباز کو اگلی بال سے قبل واپس بلاسکیں گے۔ اس سے قبل جب ایک بلے باز میدن چھوڑدیتا تھا تو اسے کسی صورت واپس طلب نہیں کیا جاسکتا تھا۔
اس کے علاوہ فیلڈر یا وکٹ کیپر کے ہیلمٹ سے گیند ٹکرانے کے باوجود اگر کیچ تھام لیا جائے تو بیٹسمین کو آؤٹ قرار دیا جائے گا کیونکہ نئے قوانین کے تحت ہیلمٹ لازمی جزو بن چکا ہے اور اسے کھلاڑی کے جسم کا حصہ ہی تصور کیا جاتا ہے۔
کھیل کے دوران استعمال کی جانے والی ناجائز تدابیر ‘ جیسا کہ بلے باز کا دھیان بٹانا ‘ اس پر امپائر کی جانب سے جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے‘ یا جان بوجھ کر نوبال کرانا – اس صورت میں کھلاڑی کو پوری اننگ میں باؤلنگ سے روکا جاسکتا ہے۔
تازہ قوانین میں سب سے اہم یہ ہے کہ ڈسپلن کی سنگین خلاف ورزی پر اب امپائرز کھلاڑی کو میدان بدر کرسکیں گے اور امپائرز کو جھگڑالو کھلاڑیوں کو ریڈ کارڈ دکھا کر میدان سے باہر بھیجنے کا اختیار حاصل ہو گا۔ یہ قانون ضابطہ اخلاق کی درجہ چار کی خلاف ورزی پر نافذ العمل ہوگا‘ باقی ایک سے تیسرے درجے تک آئی سی سی کا کو ڈ آف کنڈکٹ نافذ العمل رہے گا۔
اس کے علاوہ ڈی آر ایس میں ایک اور اہم تبدیلی کی گئی ہے اور ٹیم کی جانب سے کی جانے والی ٹی وی امپائرز کال پر فیصلہ تبدیل منہیں ہوتا‘ تو چیلنج کرنے والی ٹیم کا ریویو ضائع نہیں ہو گا۔
علاوہ ازیں ٹیسٹ میچ کی اننگز میں 80 اوور کے بعد ڈی آر ایس ٹاپ اپ ختم جبکہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بھی ڈی آر ایس کا استعال کیا جائے گا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔









No comments:

Post a Comment